سوکھی آنکھوں سے پھر سپنے دھو.لیتا ہوں


اپنے مطلب کو ہنستا ہوں، مطلب کو رولیتا ہوں
آج کا انساں ہوں، جیسا وقت ہو ویسا ہو لیتا ہوں
مجھے اپنے مفاد عزیز تر ہیں لوگوں سے
جو میرے حق میں ہو میں اسی کا ہو لیتا ہوں
مجھ سے وابستہ لوگ میری مجبوری ہیں
میرا کیا ہے، میں بھوکا بھی سو لیتا ہوں
غیر وطن میں سب یاد بہت ہی آتے ہیں
سوکھی آنکھوں سے پھر سپنے دھو لیتا ہوں
راتیں اکثر آنکھوں میں کٹ جاتی ہیں
میں جاگے جاگے خوابوں میں سو لیتا ہوں

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Google photo

You are commenting using your Google account. Log Out /  Change )

Twitter picture

You are commenting using your Twitter account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s

Blog at WordPress.com.

Up ↑

%d bloggers like this: