آم کے دام


آم کو اگر اشرف الفروٹ کہا جائے تو مبالغہ نہ ہوگا۔ جیسے شیر جنگل کا بادشاہ ہے ایسے ہی آم پھلوں کا بادشاہ ہے اور قدرت کا انصاف دیکھیں کہ دونوں کی رنگت میں بھی مماثلت رکھ دی۔ آموں کی اکثریت کے نام ایسے ہیں جیسےانڈر ورلڈ ڈان ہوں لنگڑا، انور رٹول، سندھڑی، فجری، مالدہ وغیرہ۔

مڈ لائف کرائسس


مڈلائف کرائسس دراصل خوداعتمادی کی تیزی سے کمی اور ناکامی کے خوف  کے سبب دانستہ چولیں مارنے کا  نام ہے. زندگی میں جب ایسی صورتحال، جہاں آپ سمجھدار بھی ہوں اور آپ کی غلطی کم  ہو مگر پھر بھی کھجل بہتیرا ہوجائیں، روز مرہ کی بنیاد پہ آنا شروع ہوجائے تو سمجھ جایئے آپ مڈلائف کرائسس کا شکار ہیں۔

علامہ اقبال شاعری والے


علامہ اقبال مرحوم ہمارے قومی شاعر اور مفکر پاکستان تھے۔ قوم  پورا سال اقبال کو اتنا یاد نہیں کرتی جتنا انکی پیدائش و وفات پر، چھٹی مل جائے تو فیس بک پہ  اقبال کی شاعری دھڑا دھڑ پوسٹتے ہیں، ورنہ فراموش تو ہیں ہی۔ 
ان حالات کے پیشِ نظر روحِ اقبال گورنمنٹ اور عوام سے پوچھتی ہے  "فیر میں ناں ہی سمجھاں؟"

کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے


کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
خدانخواستہ تیرے ساتھ گزرنے پاتی
تو زندگی برباد ہو بھی سکتی تھی
مستقل افتاد ہو بھی سکتی تھی

صد شکر یہ نہ ہو سکا اور اب یہ عالم ہے
الحمدللہ تو نہیں ترا غم، تری جستجو بھی نہیں
کبھی کبھی مرے دل میں خیال آتا ہے

نیم سرکاری افسر


پوچھیں توقابلیت کی جو زبانی دھاک بٹھائی ہے اس پہ برا اثر پڑتا ہے جو نا پوچھیں تو کام رکتا ہے۔ کام روکنے کی حد تک تو ہم نیم سرکاری افسر ہوگئے ہیں بس بغیرپڑھے  سمجھے فائل پہ ہاں نا کرسکنے کا انتظار ہے تاکہ مکمل سرکاری افسر بن سکیں۔

لوٹا


نوٹ: یہ تحریر محض ترویج علم و اصلائے عوام کیلئے لکھی گئی ہے کسی بھی سیاسی صورتحال یا سیاسی لیکج سے اسکا تعلق محض اتفاقیہ ہوگا اور ادارہ ہرگز ذمہ دار نا ہوگا۔

Blog at WordPress.com.

Up ↑

%d bloggers like this: