نظم | گلہ


 میں جب اُٹھ کےجانے لگا تھا  تمھارے پہلو سے ،تم نے کیوں روک نا لیا؟ ہاتھ میرا تھام کر اپنے پاسکیوں بٹھا نا لیا؟ایسے جو چلا تو بہت دور چلا جاؤں گا،کیا تم نہیں جانتے تھےکیا تم نہیں جانتے تھے کہ تم سے الگزندگی عجب اک بار سا ہو اجائے گیگھبرا کے زمانے کی چالوں سے... Continue Reading →

سوکھی آنکھوں سے پھر سپنے دھو.لیتا ہوں


اپنے مطلب کو ہنستا ہوں، مطلب کو رولیتا ہوںآج کا انساں ہوں، جیسا وقت ہو ویسا ہو لیتا ہوںمجھے اپنے مفاد عزیز تر ہیں لوگوں سےجو میرے حق میں ہو میں اسی کا ہو لیتا ہوںمجھ سے وابستہ لوگ میری مجبوری ہیںمیرا کیا ہے، میں بھوکا بھی سو لیتا ہوںغیر وطن میں سب یاد بہت... Continue Reading →

زندگی محبت کی قیمت ہے


سانسوں کی امانت ہے دھڑکنوں کی زینت ہےزندگی محبت کی قیمت ہےمحبت تم ہو اور تم سے دور زندگی، زندگی نہیںزیست کے نام پہ فقطوقت کے پینترے بدلے ہیںہم راستوں میں بھٹک رہے منزلیں وہیں کھڑی ہیں،فاصلے اور بھی بڑھے ہیںمحفل میں تنہائی ہے، اور  تنہائی میں تمھاری یادیںتمھاری یادوں کو سہارے تم سے دورہر... Continue Reading →

غزل | وہ بھی بدلتا رہا موسموں کے ساتھ


خود کی تلاش میں نکلے تھے دوستوں کے ساتھمنزلیں پھر بدلتی رہیں راستوں کے ساتھیاد وہ آتا ہے مجھ کو مکمل حوالوں کے ساتھمٹی کی خوشبو جیسے بارشوں کے ساتھکہانی محبت کی بس اتنی سی ہےوہ بھی بدلتا رہا موسموں کے ساتھرات باقی تھی مگر چاند سوگیا تھک کرجاگتا ہوا میری خواہشوں کے ساتھکارِ دنیا... Continue Reading →

اداسی


تم سے جو دور ہوں میںبہت مجبور ہوں میںگم سم گم سم پھرتا ہوںبوجھل بوجھل رہتا ہوںروتا ہوں نہ ہنستا ہوںدیواریں تکتا رہتا ہوںاور کسی سے نہ کہتا ہوںآئینے سے باتیں کرتا ہوںدکھنے لگے اب احساس میرےاور تم بھی نہیں ہو پاس میرےدیکھو میرا جیون بھیاس کمرے جیسا خالی ہےآجاؤ اب تم پاس میرےدلدار میرے،... Continue Reading →

غزل| درد وہ اٹھا ہے کہ جس کا درماں نہیں کوئی


درد  وہ  اٹھا ہے  کہ جس  کا درماں نہیں کوئیدل میں کسک  تو ہے  مگر  ارماں  نہیں کوئیکئی بار ہوئی دل کے ویراں خانے میں دستکخرد  نے  ہر  بار  کہا ،  جا ، یہاں نہیں کوئیبہت   صورتیں  ہیں  یوں  تم    بن  جینے  کیسخت  مشکل  ہے  یہ ، کہ  آساں  نہیں  کوئی

غزل | یوں فراموش کروں تم کو کہ عمر بھر یاد آ نہ سکو


یوں فراموش کروں تم کو کہ عمر بھر یاد آ نہ سکواور  مجھ  کو جو بھو لنا  چاہو تو پھر بھلا نہ سکونہ  اس  قدر  بے  رخی  سے  پیش  آؤ  آج  کہ  کل سرِ  راہ  گزر  ملو  کہیں  تو نظر بھی ملا  نہ سکوہم  کو  گلہ  نہیں  مگر  پندارِ محبت کی  ہے یہ تمنایاد  ہم  دلائیں... Continue Reading →

Blog at WordPress.com.

Up ↑

%d bloggers like this: