qureshisays.com
غزل | آسائشیں چھوڑ دیں اب ضرورتوں کا کیا کروں
آسائشیں چھوڑ دیں اب ضرورتوں کا کیا کروںخود بھوکا رہ بھی لوں پر بچوں کا کیا کروںمیرا ضمیر سلامت، ہے نیک و بد کی خبر بھیانسان ہوں آخر، اپنی مجبوریوں کا کیا کروںتُو ہوا جو میرا ہمسفر، عزیز تر ہوا راست…